السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں اپنے والد کے ساتھ حج کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں اور ہمارے پاس اتنا مال نہیں ہے کہ قربانی کریں۔ حج میں روزہ رکھنے میں بھی مشقت ہے تو میں نے حج افراد کر لیا اور میرےوالدین نے حج تمتع کیا تو کیا یہ اس طرح حج افراد جائز ہے؟ (فتاوی المدینہ:117)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نہیں کیونکہ آپ روزہ رکھنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿فَمَن تَمَتَّعَ بِالعُمرَةِ إِلَى الحَجِّ فَمَا استَيسَرَ مِنَ الهَدىِ فَمَن لَم يَجِد فَصِيامُ ثَلـٰثَةِ أَيّامٍ فِى الحَجِّ وَسَبعَةٍ إِذا رَجَعتُم...﴿١٩٦﴾... سورة البقرة
’’جو شخص عمرہ کے ساتھ ساتھ حج کا فائدہ اٹھائے تو جو بھی اسے ہدی میسر ہو جو شخص قربانی نہ پائے تو وہ تین دن کے روزے رکھے حج میں اور سات جب تم لوٹ آؤ اپنے گھروں میں۔‘‘
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب