السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص حج افراد کے ارادے سے ذوالحلیفہ سے احرام باندھ کر آتا ہے اور جدہ میں آنے کے بعد عرفات پہنچ جاتا ہے۔ بیت اللہ آئے بغیر اور طواف قدوم نہیں کرتا اس کاکیا حکم ہے؟فتاوی المدینہ: 52)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ شخص گنا ہ گار ہوگا کیونکہ اس نے ایک ایسی بات مخالفت کی کہ جو بہت ساری احادیث سے ثابت ہے:
"دَخَلَتْ الْعُمْرَةُ فِي الْحَجِّ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ"
عمرہ حج میں داخل ہوگیا ہے ’’قیامت تک۔‘‘
"أيها الناس من لَمْ يَسُقِ الْهَدْيَ فليتحلل، ولَوْلَا أَنِّي سُقْتُ الْهَدْيَ لأحللت معكم"
’’اے لوگو! حلال ہو جاؤ میں اگر قربانی ساتھ نہ لاتا تو حلال ہو جاتا۔‘‘
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب