السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کے پاس اتنا مال ہے کہ جو زکوۃ کے نصاب کو بھی پہنچتا ہے اور اس پرایک سال بھی گزر چکا ہے لیکن کسی سبب کی وجہ سے وہ زکوۃ کی ادائیگی سے لیٹ ہو گیا اور بروقت اس کا مال ختم ہو چکا ہے۔ مثلاً اپنے والد کے قرض کی ادائیگی کی وجہ سے تو کیا اس پر زکوۃ نکالنا واجب ہے؟(فتاوی الامارات:81)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جی ہاں اس پر زکوۃ واجب ہے بلکہ قرض کی مانند ہے۔ زندگی کی آخری رمق تک اس سے ساقط نہیں ہو سکتی۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب