السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قبرستان میں نماز پڑھنے سے کیا مراد ہے؟ کیا قبروں کے درمیان یا قبریں قبلہ کی جانب ہوں؟(فتاوی الامارات :121)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بہر حال اس سے مراد عموم ہے قبلہ کی جانب مراد ہے۔ کیونکہ قبلہ کی جانب قبر کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنے کی ممانعت صراحتاً آئی ہے۔
"لا تَجْلِسُوا عَلَى الْقُبُورِ وَلا تُصَلُّوا إِلَيْهَا"
’’نہ قبروں کے اوپر بیٹھو اور نہ ہی ان کی طرف منہ کر کے نماز پڑھو۔‘‘
اس کی تائید میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت ساری صحیح احادیث مروی ہیں کہ جن میں یہ بھی ذکر ہے کہ جو مسجد یں قبروں پر بنی ہوئی ہیں ان میں نماز پڑھنا بھی منع ہے۔تو اگرکوئی ایسی مسجد ہو کہ جس میں ایک قبر ہوتو اس میں نماز صحیح نہیں ہے۔ کیونکہ وہاں قبر ہائے جانے کی وجہ سے وہ جگہ قبرستان کے حکم میں ہے۔ یہ اس کے برخلاف ہے کہ جو حنابلہ کی کتابوں میں مذکور ہے کہ کم ازکم تین قبریں ہوں تو پھر وہ جگہ قبرستان کے حکم میں ہوگی ۔ نماز جنازہ پڑھنے کی جگہ اگر قبر سے ایک مختص ہوتو یہ جائز ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم عیدگاہ میں نماز جنازہ پڑھاتے تھے اور عیدگاہ قبرستان کے برابر میں ہی تھا۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب