السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا امام کے سلام پھیرنے کے بعد مقتدی سلام پھیرے گا یاباہر سلام کے ساتھ اس کی متابعت کرے گا؟(فتاویٰ الامارات:82)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ:
"إنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ , فَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا"
اسی پر ہم قیاس کریں گے"واذا سلم فسلموا"اور جب سلام پھیرے توتم بھی سلام پھیرو۔اہل السنہ کے نزدیک ایک اور طریقہ بھی معروف ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے:
"كان يقتصر أحيانا على تسليمة واحدة"
کہ کبھی کبھار ایک ہی سلام پہ اکتفا کرتے تھے۔
اس لیے ہم کہتے ہیں کہ سلام میں بھی امام کی اقتدا کرے۔امام کےسلام پھیرلینے کے بعد سلام پھیرے تو یہ بھی صحیح ہے کیونکہ سلام پھیرنا دونوں طرف یہ بھی نماز کے ارکان میں سے ایک رکن ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے:
"وَتَحْرِيمُهَا التَّكْبِيرُ، وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ"
نماز سے خارج تمام کاموں کو اللہ اکبر حرام کردیتا ہے اور سلام ان کو حلال کردیتا ہے۔
سلام سے مراد پہلا سلام ہے کہ جب امام"السلام علیکم" کہے تو ہم بھی اس کی متابعت کریں گے اس سے پیچھے نہیں رہیں گے۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب