السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کوئی شخص غلطی سے کسی اور جانب رخ کرکے نماز پڑھ لے۔بعد میں پتہ چلے کہ نماز غیر قبلہ کی طرف پڑھی،وقت بھی ہوتوکیا ہو نماز دہرائے گا؟(فتاویٰ المدینہ:24)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نہیں دہرائے گا۔کیونکہ ایک دفعہ بعض صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین اندھیرے کی وجہ سے غیر قبلہ رخ پر نماز پڑھی جب صبح ہوئی تو ان کو پتہ چلا کہ قبلہ اس رخ پر ہے لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو نماز لوٹانے کا حکم نہیں دیا۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب