السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کتنا دودھ پینے سے رضاعت ثابت ہوتی ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رضاعت کے ثبوت کے حوالے سے اہل علم کے ما بین اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض کے نزدیک ایک گھونٹ ،بعض کے نزدیک تین گھونٹ اور بعض کے نزدیک پانچ گھونٹ پینے سے رضاعت ثابت ہوتی ہے۔
لیکن راجح مسلک کے مطابق پانچ گھونٹوں سے رضاعت ثابت ہوتی ہے، صحیح مسلم میں سیدہ عائشہ سے مروی ہے کہ:
’’كان فيما أنزل من القرآن عشر رضعات معلومات يحرمن ثم نسخن بخمس معلومات فتوفى رسول الله وهن فيما يتلى من القرآن‘‘
قرآن مجید میں پہلے دس گھونٹ نازل کئے گئے جس سے رشتے حرام ہوتے تھے،پھر ان کو پانچ سے منسوخ کر دیا گیا،نبی کریمﷺ نے وفات پائی تو یہی پانچ کا حکم تلاوت کیا جاتا تھا۔
سیدہ عائشہ کی یہ حدیث قرآن مجید کے اطلاق کو مقید کرنے والی ،مجمل کی تفصیل اور اپنی دلالت میں صریح ہے اس کی تاویل و توجیہ ممکن نہیں ہے۔
لہذا راجح مسلک کے مطابق پانچ گھونٹوں سے رضاعت ثابت ہو جاتی ہے۔
ایک معتبر گھونٹ(یا رضعۃ) یہ ہے کہ بچہ عورت کا پستان اپنے منہ میں ڈال کر اسے چوسے ،اور پھر اس کو چھوڑ کر دوسرے کی طرف منتقل ہو جائے۔یہاں ایک رضعۃ ہو جائے گا،اس میں پیٹ بھر کر پینا شرط نہیں ہے۔
اگر کوئی بچہ پانچ دفعہ اس طرح کرتا ہے (یعنی پانچ گھونٹ پی لیتا ہے)تو رضاعت ثابت ہو جاتی ہے
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب |