السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حالت جنابت میں رہنے کا شرعاً حکم واضح کریں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
" ثَلَاثَةٌ لَا تَقْرَبُهُمُ الْمَلَائِكَةُ وَالْجُنُبُ وَالسَّكْرَانُ .وَالْمُتَضَمِّخُ بِالْخَلُوقِ "
"تین طرح کے لوگوں کے قریب فرشتے نہیں جاتے۔
(1)۔ جنبی
(2)۔نشے میں مدہوش
(3)۔زعفران سے بنی سرخ وزرد رنگ خوشبو میں لت پر شخص۔(الصحیحہ ۔1804)
زعفران زدہ خوشبوسے اس لیے منع کیا گیا ہے کہ یہ عورتوں کی خوشبو ہے۔(النھایۃ)
اس حدیث میں وہ جنبی مراد ہے جو غسل نہ کرنے کی عادت بنالے اور اکثر اوقات جنبی رہے۔یہ بات اسکے دین میں کمی اور اس کے خبث باطن پر دلالت کرتی ہے۔جیسا کہ حضرت امام ابن الاثیر رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:
وگرنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح ثابت ہے کہ بسا اوقات وہ پانی کو چھوئے بغیر حالت جنابت میں ہی سوجاتے تھے۔(صحیح ابوداود۔223) (نظم الفرائد:1/272۔271)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب