السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیانجاست کی کم ازکم مقدار درہم کے برابرہے ،رہنمائی فرمائیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نجاست کی کم از کم مقدار کے حوالہ سے ایک حدیث ہے کہ:
"الدم مقدار الدرهم يغسل وتعاد منه الصلاة "
’’درہم کی مقدار برابر خون دھویا جائےگا اور اس کی وجہ سے نماز بھی دہرائی جائے گی۔‘‘
لیکن یہ حدیث موضوع ہے۔دیکھیں(الضعیفہ:149)
حنفیہ کے نزدیک نجاست مغلظہ کی مقدار ایک درہم کے برابر ہے اور یہ ان کی دلیل ہے۔(لیکن) یہ حدیث موضوع ہے"من گھڑت ہے۔لہذا اس سے نجاست کی مقدار مقررکرنا باطل ہے اور نجاست'ناپاکی سے بچنا واجب ہے'خواہ وہ مقدار درہم سے کم ہی ہو'ان عمومی احادیث کی وجہ سے جو طہارت کا حکم دیتی ہیں۔(نظم الفرائد:1/233)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب