سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(65) وضو کرتے وقت ناک میں پانی چڑھانا

  • 21830
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 881

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ناک میں پانی چڑھانا اور کلی کرنا غسل میں واجب ہے؟(فتاویٰ الامارات:119)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

غسل میں کلی کرنا ،ناک میں پانی چڑھانا واجب نہیں کیونکہ غسل میں وضو واجب نہیں ہے۔بلکہ وضو تو غسل سے پہلے ہوتاہے ۔سنت طریقہ یہی ہے۔کیونکہ’’صحیح مسلم‘‘ میں حدیث ہے کہ:"نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  سےپوچھا گیا کہ غسل کیسے کیاجائے؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا کہ میں اپنے سر پرتین چلو اپ نے ہاتھ سے پانی ڈالتاہوں تو  میں پاک ہوجاتاہوں جنابت سے۔کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا وضو میں واجب ہے کیونکہ کئی ایک حدیثوں میں ثابت ہے۔

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

طہارت کے مسائل صفحہ:159

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ