السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی روایت ہے کہ جس کے مطابق آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کھڑے ہوکرپیشاب کرنے سے منع فرمایا پھر خود کھڑے ہوکر پیشاب کیاہے۔اس میں کیا تطبیق ہے؟(فتاویٰ المدینہ:104)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کھڑے ہوکرپیشاب کرنے سے منع کی حدیث ثابت نہیں ہے۔نہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے اور نہ کسی اور سے ثابت ہے۔"سنن ابن ماجہ"حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث ہے"لاتبل قائما" کھڑے ہوکر پیشاب نہ کرو لیکن یہ حدیث ضعیف ہے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی حدیث اس طرح کے منع والی روایات میں کہیں بھی نہیں ہے سوال میں۔ہرمعاملہ تو وہ نہیں جانتی تھی۔اس کو معلوم نہیں تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہوکر پیشاب کیا۔اس لیے کہتی ہے:
"مَنْ حَدّثَكمُ أَنّ النّبِيّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَبُولُ قَائمًا فَلاَ تُصَدّقُوهُ "
کہ جس نے تمھیں یہ کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوکر پیشاب کرتے تھے تو تم اس کی تصدیق نہ کرو۔
لیکن یہ بات بھی تو اسے کسی طرح سے معلوم ہوئی ہے جبکہ بخاری ومسلم میں حذیفہ کی حدیث ہے:
"عَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ سُبَاطَةَ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا"
اس طرح کی دو حدیثیں اگر ٹکرائیں تو علماء فرماتے ہیں ایک اگر مثبت ہو اور دوسری حدیث منفی ہوتو مثبت کومقدم کریں گے منفی پر،کیونکہ یہ اس کاعلم ہے کہ جسے جو منفی کو معلوم نہیں ہے۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب