سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(36) "لا تجتمع أمّتي علي ضلالة" کا کیا مطلب ہے؟

  • 21801
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1912

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کا فرمان ہے"لا تجتمع أمّتي علي ضلالة" کا کیا مطلب ہے؟(فتاویٰ الامارات:54)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

"لا تجتمع أمّتي علي ضلالة" کہ میری امت گمراہی پر جمع نہیں ہوسکتی۔اس حدیث سے اجماع مراد نہیں ہے۔جیسے اجماع الامۃ ایا جماع علماء الامۃ،یا اجماع صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین  اس حدیث کو آپ اس مثال کے ذریعہ سمجھیں،مثلاً اگر سو  صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین  کہیں پر جمع ہوں،ان پر ایک مسئلہ پیش کیاجائے۔اس مسئلہ میں صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین  کا آپس میں اختلاف ہو۔نناوے کا مؤقف ایک ہو اور ایک صحابی کا مؤقف ان سے مختلف ہو۔تو کیا ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ حق پر وہ اکیلا صحابی ہے۔اور دوسرے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین  غلطی پر ہیں۔اب ایسی صورت میں یہ حدیث صادق آتی ہے۔"لا تجتمع أمّتي علي ضلالة" لیکن جب ہمارا ذہن میں یہ ہو کہ ترجیح اکثریت کو دینی ہے تو یہ بات درست نہیں ہے،کیونکہ ممکن ہے کہ حق اقلیت کے ساتھ ہو اور اکثریت والے غلطی  پر ہوں۔اگرحق یہ اکثریت ہوتو پھر امت گمراہی پر جمع نہیں ہوسکتی۔اور اگرحق اکیلے بندے کے ساتھ ہو۔حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ  فرمایا کرتے تھے:

"قال ابن مسعود رضي الله عنه: "الجماعة ما وافق الحق؛ ولو كنت وحدك"

’’جماعت وہ ہے کہ جو حق پر ہو اگرچہ اکیلا آدمی کیوں نہ ہو۔‘‘

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

علم استدلال نقلیہ اور اصول فقہ کے مسائل صفحہ:129

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ