السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کافروں کے بچوں کے بارے میں کیا حکم ہے،آیا وہ جنتی ہیں یا جہنمی؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کفار کی اولاد جنت میں ہوگی۔سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:میں نے اللہ تعالیٰ سے لاھین کے بارے میں سوال کیا تو اللہ تعالیٰ نے مجھے وہ عطا فرمادیے۔
سیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا:میں نے کہا:
’’لاھون کیا ہے؟‘‘
تو ارشاد فرمایا:
’’انسان کی اولاد‘‘
یہ حدیث حسن ہے۔اور حدیث میں"اللاھین"سے مراد’’بچے‘‘ ہیں۔جیسا کہ طبرانی (11907) میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حسن درجہ حدیث ہے۔
یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ کفار کے بچے جنت میں ہوں گے اور یہ بات ہی راجح ہے۔جیسا کہ ہم نے کتاب"ظلال الجنۃ 1/90"میں بیان کیاہے۔(نظم الفرائد 1/46)[1]
[1] ۔اس مسئلہ کے بارے میں اختلاف ہے اور ایک قول کے مطابق تو اس میں توقف کو بہتر قراردیاگیاہے کیونکہ ان کا معاملہ اللہ کے ساتھ ہے لیکن شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ اور ابن القیم رحمۃ اللہ علیہ نے اس بات کو ترجیح دی ہے کہ وہ ہوں تو جنت میں لیکن مسلمانوں کے خادم ہوں گے۔(راشد)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب