السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک دن رمضان المبارک میں روزے کی حالت میں میں نے کلی کرتے ہوئے کچھ پانی نگل لیا تھا۔ چنانچہ جب میں نے ایک شیخ سے مسئلہ پوچھا تو انہوں نے کہا کہ تمہارے ذمے کوئی گناہ نہیں۔ یہ خیال رہے کہ میں نے پانی نگلتے ہوئے روزہ افطار کرنے کی نیت نہیں کی تھی تو کیا میرے ذمے کوئی قضا ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تمہارے ذمے کوئی قضا نہیں اور تمہیں مفتی صاحب نے جو فتویٰ دیا تھا وہ درست ہے۔ اس کے درج ذیل اسباب ہیں۔
پہلے نمبر پر یہ کہ تمہیں حکم شریعت معلوم نہ تھا۔
دوسرے نمبر پر یہ کہ پانی کی مقدار معمولی اور برائے نام تھی۔
تیسرے نمبر پر یہ کہ اس میں یوں معلوم ہوتا ہے کہ پانی بغیر اختیار کے مجبوری کے عالم میں حلق میں چلا گیا تھا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب