السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کسی شخص کے لئے جائز ہے کہ وہ اپنے نفس پر پورے سال کے روزے رکھنا لازم کر لے جب کہ وہ اس کی طاقت رکھتا ہو۔ اور کیا اس کے گھر والوں کے لئے جائز ہے کہ وہ اس کو اس سے منع کریں جب کہ ان کو اس سے نقصان بھی نہ پہنچتا ہو اسی طرح نماز کے معاملے میں بھی اگر وہ منع کریں تو کیا حکم ہو گا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جی ہاں انسان جس قدر نفلی روزوں اور نماز کی ادائیگی کی طاقت رکھتا ہو اس قدر ادائیگی اس کے لئے جائز ہے جب کہ یہ عمل اس کی جان اور اس کے دیگر امور کے لئے نقصان دہ نہ ہو اور اس کے ذریعے کسی دوسرے شخص کو بھی نقصان نہ پہنچے اور کسی شخص کے لئے جائز نہیں کہ وہ اس کو اس نیک کام سے منع کرے یا اس سے لوگوں کو متنفر کرے یا اس کی مدد چھوڑ دے جب کہ اس کا عمل نہ اس کے اپنے نفس کے لئے اور نہ ہی کسی دوسرے کے لئے مشکل کا باعث ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب