سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(55) شوال کے چھ روزے لازم ہیں؟

  • 21743
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 763

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شخص شوال کے چھ روزے رکھنا چاہے کیا اس پر لازم ہےے کہ وہ ان کو لگاتار رکھے یا ان کو متفرق دنوں میں مہینہ کے شروع، درمیان یا آخر میں رکھ سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ چھ روزے سنت ہے اور واجب نہیں ہیں مگر افضل یہ ہے کہ ان کو عید الفطر کے بعد لگاتار رکھا جائے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث کے مطابق کہ:

(من صام رمضان وأتبعه ستا من شوال كان كصيام الدهر)

’’جس نے رمضان المبارک کے روزے رکھے اور پھر اس کے بعد چھ روزے شوال میں رکھے تو گویا کہ اس نے ہمیشہ روزے رکھے۔‘‘

مگر شوال کے مہینہ میں شروع میں درمیان میں یا آخر میں لگاتار یا متفرق ایام میں یہ روزے رکھنا جائز ہے یہ تمام صورتیں ان چھ روزوں کا مطلوبہ ثواب حاصل کرنے کے لئے ٹھیک ہیں اور اگر بیماری، سفر یا نفاس کے خون کے باعث شوال کا مہینہ روزوں کے بغیر گزر گیا تو شوال کے بعد بھی یہ روزے رکھے جا سکتے ہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ الصیام

صفحہ:112

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ