السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا میرے لئے جائز ہے کہ روزہ رکھنے کے بعد ٹوتھ پیسٹ برش کے ساتھ استعمال کر لوں۔ اور اگر یہ جائز ہو تو کیا برش کے استعمال کے دوران نکلنے والے خون کے باعث روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
روزہ رکھنے کے بعد دانتوں پر پانی، مسواک یا برش استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں گو کہ بعض علماء نے روزہ دار کے لئے زوال کے بعد مسواک کے استعمال کو مکروہ سمجھا ہے کیونکہ یہ روزہ دار کے منہ کی متغیر ہوا کو زائل کر دیتا ہے (جو اللہ کو بہت پسند ہے) مگر صحیح یہ ہے کہ مسواک کا استعمال دن کے پہلے اور آخری سبھی حصوں میں جائز ہے اور اس کا استعمال روزے دار کے منہ کی متغیر ہوا کو زائل نہیں کرتا بلکہ وہ تو صرف دانتوں کو اور منہ کو بو، گندگی اور کھانے کے بچے ہوئے اجزا سے صاف کرتا ہے۔ جہاں تک ٹوتھ پیسٹ کے استعمال کا سوال ہے تو اس کا مکروہ ہونا ظاہر ہے کیونکہ اس میں ایک خاص بو اور ذائقہ ہوتا ہے جو بعض اوقات لعاب دھن میں شامل ہو جاتا ہے اور اس کو نگلنے سے بچا نہیں جا سکتا تو جس شخص کے لئے اس کا استعمال ضروری ہو اس کو چاہیے کہ اس کو سحری کھانے کے بعد طلوع فجر سے پہلے استعمال کرے اور اگر دن کے وقت اس احتیاط کے ساتھ استعمال کر لے کہ لعاب دھن کو نگلنے سے بچ سکے تو ضرورت کے پیش نظر اس میں بھی کوئی حرج نہیں اگر برش کے استعمال کے دوران، مسواک کرتے ہوئے یا وضو کرتے ہوئے دانتوں سے معمولی مقدار میں خون نکل آئے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب