سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(45) روزے کی حالت میں جان بوجھ کر منی خارج کرنا

  • 21733
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 967

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ رمضان المبارک میں دن کے وقت روزے کی حالت میں جان بوجھ کر منی خارج کرنے کا کفارہ کیا ہے جب کہ میں جانتا ہوں کہ یہ ایک ناجائز کام ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اس فعل پر کوئی کفارہ واجب ہے اور اگر کوئی کفارہ واجب ہو تو براہ کرم ذرا اہتمام سے اس کی وضاحت فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

چونکہ دانستہ طور پر منی خارج کرنا نہ رمضان المبارک میں اور نہ ہی دوسرے دنوں میں جائز ہے اور یہ فعل گناہ اور جرم شمار کیا جائے گا اور اگر اللہ تعالیٰ بندے کو معاف نہ کریں تو اس گناہ کا بوجھ اس کے ذمے رہے گا تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ سچی توبہ کی جائے اور ایسی نیکیاں کی جائیں جو برائیوں کو مٹا دیں اور جب یہ فعل رمضان المبارک کے کسی دن میں کیا گیا ہو تو اس کا گناہ اور بھی زیادہ ہو گا تو اس کے مرتکب کے لئے ضروری ہے کہ وہ سچی توبہ کرے اور نیک اعمال کرے اور کثرت سے ایسے کام کرے جو اللہ سے قریب کرنے والے ہوں اور اللہ کی اطاعت پر مبنی ہوں اور نفس کو حرام شہوتوں سے روک کر رکھے اور ضروری ہے کہ اس دن کے روزے کی قضا کی جائے جس کو اس فعل کے ذریعے اس نے برباد کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندون کی توبہ قبول کرتا ہے اور برائیوں کو معاف فرماتا ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ الصیام

صفحہ:103

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ