السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کم عمر لڑکے/لڑکی کے روزے کی درستگی کی کیا شرائط ہیں اور کیا یہ صحیح ہے کہ اس کے روزے کا ثواب اس کے والدین کو ملے گا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
والدین کے لئے جائز ہے کہ وہ اپنے بچوں کو چھوٹی عمر میں روزے رکھنے کا عادی بنائیں اگر وہ اس کی طاقت رکھتے ہوں اگرچہ ان کی عمر دس برس سے بھی کم ہو اور جب ان میں سے کوئی جوانی کی عمر کو پہنچ جائے تو اس کو روزہ رکھنے پر مجبور کریں اور اگر کوئی بچہ روزہ رکھے تو اس کے لئے بھی بڑوں کی طرح ان تمام چیزوں سے پرہیز کرنا ضروری ہے جو روزہ کو خراب کرنے والی ہوں جیسا کہ کسی چیز کا کھانا اور اسی طرح دوسری نقصان دینے والی چیزیں۔ جہاں تک اس روزے کے ثواب کا تعلق ہے تو ثواب بچے کو بھی ملے گا اور اس کے والدین کو بھی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب