سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(34) نفاس والی عورت کا روزہ

  • 21722
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 752

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر ایک عورت کے ہاں رمضان المبارک کے شروع ہونے سے ایک ہفتہ پہلے بچہ پیدا ہوا اور وہ چالیس دن کی مدت پوری کرنے سے قبل ہی پاک ہو گئی تو کیا اس صورت میں رمضان المبارک کے بقیہ ایام کے روزے اس پر فرض ہوں گے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جی ہاں! جب بچے والی عورت (بچے کی ولادت کے بعد) پاک ہو جائے اور پاکیزگی کی نشانیاں ظاہر ہو جائیں جو کہ کپڑے کی سفیدی سے ظاہر ہوں گی یا جب مکمل طور پر خون ختم ہو جائے تا عورت روزہ بھی رکھے گی اور نماز بھی پڑھے گی اگرچہ یہ پاکیزگی بچے کی پیدائش کے ایک دن بعد یا ایک ہفتہ بعد ہی حاصل ہو جائے۔ اس لئے پاکیزگی حاصل ہونے کی کم از کم مدت مقرر نہیں ہے۔ بعض عورتیں ایسی ہیں جو ولادت کے بعد بالکل خون کا اخراج محسوس نہیں کرتیں۔ اور شریعت میں چالیس دن کی کوئی حد مقرر نہیں۔ اگر خون چالیس دن کے بعد بھی آتا رہے تو اس کے باعث عورت روزہ اور نماز چھوڑ سکتی ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ الصیام

صفحہ:91

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ