سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(162) حج اور عمرہ کا ایک ساتھ احرام باندھنا

  • 21667
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 906

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے حج اور عمرہ کا احرام باندھا اور مکہ مکرمہ پہنچنے کے بعد اس کا زاد سفر کھوگیا اور قربانی کرنے کی استطاعت نہ رہی اس لیے اپنی نیت کو حج افراد کی نیت میں بدل دیا تو کیا ایسا کرنا صحیح ہے ؟اور اگر حج کسی اور کی طرف سے کر رہا تھا اور شرط یہ تھی کہ حج تمتع کرے گا اسے کیا کرنا چاہیے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس کے لیے ایسا کرنا صحیح نہیں اگرچہ زادراہ کھوگیا ہو۔ اگر قربانی نہیں کر سکتا تو دس روزے رکھے گا۔ تین دن ایام حج میں اور سات دن وطن واپسی کے بعد اس کے لیے ضروری ہے کہ شرط پوری کرے۔ پہلے عمرہ کا احرام باندھے اور طواف سعی اور بال  کٹوانے کے بعد حلال ہو جائے پھر آٹھ تاریخ کو حج کا تلبیہ کہے اور قربانی کرے اور عدم استطاعت کی صورت میں دس دن کے روزے رکھے۔تین ایام حج میں یوم عرفہ سے قبل اور سات دن وطن واپسی کے بعد اس لیے کہ عرفہ کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کی اقتداء میں روزہ نہ رکھنا ہی افضل ہے۔وقوف عرفہ کے وقت آپ روزے سے نہیں تھے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:251

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ