سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(131) روزے دار کی منہ سے خون نکلنا

  • 21636
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 927

سوال

(131) روزے دار کی منہ سے خون نکلنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

روزہ دار کے جسم سے اگر خون نکل جائے،مثلاً نکسیر وغیرہ پھوٹ جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟اور کیا روزہ دار کے لیے روزہ کی حالت میں اپنے خون کے کچھ حصہ کا صدقہ کرنا یا چیک اپ کے لیے خون نکلوانا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

روزہ دار کے جسم سے اگر خون نکل جائے،مثلاً نکسیر پھوٹ جائے یا استحاضہ ہوجائے تو اس سے روزہ پر کوئی اثر نہیں پڑتا،البتہ حیض اور نفاس آنے سے نیز پچھنہ لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔

بوقت ضرورت چیک اپ کے لیے خون نکلوانے میں کوئی حرج نہیں،اس سے روزہ پر کوئی اثر نہیں پڑتا،البتہ  روزہ کی حالت میں خون کا صدقہ(تبرع) کرنے کی بابت احتیاط اسی میں ہے کہ یہ کام روزہ افطار کرنے کے بعد کیاجائے، کیونکہ اس صورت  میں عموماً خون زیادہ نکالاجاتا ہے،اس لیے یہ پچھنہ لگوانے کے مشابہ ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:212

محدث فتویٰ

تبصرے