سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(127) فرضی روزوں کی قضا نہ دینے والے کا حکم

  • 21632
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 878

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس شخص کا کیا حکم ہے جس نے رمضان کے چھوٹے ہوئے روزے قضا نہ کیے یہاں تک کہ دوسرا رمضان  آگیا اور اس کے  پاس کوئی عذر بھی نہیں تھا،کیا ایسے شخص کے لیے روزوں کی قضا اور توبہ کرلینا کافی ہے ،یا اس کےساتھ ہی کفارہ بھی د ینا ہوگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے شخص کے لیے چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا کرنے کے ساتھ ہی اللہ تعالیٰ سے سچی توبہ کرنی ہوگی اور ہرروزہ کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہوگا، جس کی مقدار صاع نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ۔سے نصف صاع۔ یعنی تقریباً ڈیڑھ کلو گرام غلہ مثلاً کھجور یا گہیوں یاچاول وغیرہ ہے۔ اس کے علاوہ اس پر اور کوئی کفارہ نہیں، صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین  کی ایک جماعت جس میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ  بھی ہیں،کا یہی فتویٰ ہے۔ لیکن اگر وہ کسی مرض یا سفر کی وجہ سے معذور تھا،یا عورت حمل یا رضاعت(بچہ کو دودھ پلانے) کی وجہ سے معذور تھی اور روزہ رکھنا، اس کے لیے دشوار تھا، تو ایسی صورت میں چھوٹے ہوئے  روزوں کی صرف قضا کرنی ہوگی۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:208

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ