سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(118) حاملہ اور دودھ پلانے والی روزہ رکھے؟

  • 21623
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 774

سوال

(118) حاملہ اور دودھ پلانے والی روزہ رکھے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا حاملہ اور دودھ پلانے والی عورت کے لیے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہےاور کیا ایسی عورتوں کو چھوڑے ہوئے روزوں کی قضا کرنی ہو گی یا روزہ نہ رکھنے کے بدلے کفارہ دینا ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتوں کا حکم مریض کا حکم ہے اگر روزہ رکھنا ان کے لیے بھاری ہو تو روزہ نہ رکھیں اور بعد میں جب وہ روزہ رکھنے کے لائق ہو جائے تو مریض کی طرح وہ بھی چھوڑے ہوئے روزوں کی قضا کر لیں بعض اہل علم کا یہ خیال ہے کہ حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتوں کو ہر دن کے بدلے ایک ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہو گا لیکن نہ یہ ضعیف اور مرجوع قول ہے صحیح بات یہی ہے کہ انہیں بھی مریض اور مسافر کی طرح چھوڑے ہوئے روزوں کی قضا کرنی ہوگی اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔

﴿فَمَن كانَ مِنكُم مَريضًا أَو عَلىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِن أَيّامٍ أُخَرَ... ﴿١٨٤﴾... سورة البقرة

’’پس جو تم میں سے مریض ہو یا سفر میں ہو وہ دوسرے دنوں میں گنتی پوری کرے۔‘‘

انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کعبی رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کی درج ذیل حدیث بھی اسی بات  پر دلالت کرتی ہے جس میں یہ ذکر ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

’’اللہ تعالیٰ نے مسافر سے روزہ کی اور آدھی نماز کی تخفیف کردی ہے اور حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتوں سے روزہ کی۔‘‘(صحیح مسلم و سنن اربعه)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:200

محدث فتویٰ

تبصرے