سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(114) رؤيت ہلال

  • 21619
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 764

سوال

(114) رؤيت ہلال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ماہ رمضان کا شروع ہونا اور اختتام کو پہنچنا کس چیز سے ثابت ہو گا؟ اور اگر رمضان کے شروع ہونے یا مکمل ہونے کے وقت صرف ایک شخص نے اکیلے چاند دیکھا تو اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ماہ رمضان کا شروع ہونا اور ختم ہونا دویا دو سے زیادہ عادل گواہیوں کی گواہی سے ثابت ہوتا ہے البتہ اس ماہ کے شروع ہونے کے لیے صرف ایک گواہ کی گواہی کافی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم  کا ارشاد ہے:

’’اگر دو گواہ گواہی دے دیں تو روزہ رکھو اور افطار کرو۔‘‘

نیز نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے صرف ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت اور ایک موقع پر صرف ایک دیہاتی کی شہادت کی بنیاد پر لوگوں کو روزہ رکھنے کا حکم دیا تھا اور مزید کوئی شہادت نہیں طلب کی تھی اس کی حکمت واللہ اعلم یہ ہے کہ اس ماہ کے شروع ہونے اور اختتام کو پہنچنے میں میں دین کے لیے احتیاط ملحوظ رکھا جائے جیسا کہ اہل علم نے اس کی صراحت کی ہے۔

اگر کسی شخص نے رمضان کے شروع یا اختتام کے وقت اکیلے چاند دیکھا اور اس کی شہادت پر عمل نہ کیا گیا تو اہل علم کے صحیح ترین قول کے مطابق وہ عام لوگوں کے ساتھ روزہ رکھے اور افطار کرے اور خود اپنی شہادت پر عمل نہ کرے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کا ارشاد ہے:

"روزہ اس دن کا ہے جس دن تم سب روزہ رکھتے ہو اور افطار اس دن ہے جس دن تم سب افطار کرتے ہو۔ اور قربانی اس دن ہے جس دن تم سب قربانی کرتے ہو۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:188

محدث فتویٰ

تبصرے