سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(105) زراعت میں بارش سے پیداوار میں زکوٰۃ

  • 21610
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 616

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض کسان زراعت میں صرف بارش کے پانی پر اکتفا کرتے ہیں تو کیا اس پیداوار میں زکاۃ ہے؟ اور کیا اس کا حکم اس پیداوار سے مختلف ہو گا جسے پانی کی مشین اور موٹر کے ذریعہ سینچا گیا ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو غلے یا پھل مثلاً کھجور، کشمش، گیہوں اور جو وغیرہ ،بارش کے پانی سے یا نہروں سے یا بہتے چشموں سے سینچائی کر کے پیدا کئے گئے ہوں ان میں دسواں حصہ زکاۃ ہے اور جو پانی کی مشین وغیرہ کے ذریعہ سینچ کر پیدا کئے گئے ہوں ان میں بیسواں حصہ کیونکہ  صلی اللہ علیہ وسلم  کی حدیث ہے آپ نے فرمایا:

’’جس کو آسمان نے سیراب کیا ہو اس میں دسواں حصہ زکاۃ ہے اور جس کو آلات کے ذریعہ سینچا گیا ہو اس میں بیسواں حصہ۔‘‘(صحیح بخاری بروایت ابن عمر  رضی اللہ تعالیٰ عنہ )

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:174

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ