السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض کسان زراعت میں صرف بارش کے پانی پر اکتفا کرتے ہیں تو کیا اس پیداوار میں زکاۃ ہے؟ اور کیا اس کا حکم اس پیداوار سے مختلف ہو گا جسے پانی کی مشین اور موٹر کے ذریعہ سینچا گیا ہو؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو غلے یا پھل مثلاً کھجور، کشمش، گیہوں اور جو وغیرہ ،بارش کے پانی سے یا نہروں سے یا بہتے چشموں سے سینچائی کر کے پیدا کئے گئے ہوں ان میں دسواں حصہ زکاۃ ہے اور جو پانی کی مشین وغیرہ کے ذریعہ سینچ کر پیدا کئے گئے ہوں ان میں بیسواں حصہ کیونکہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے آپ نے فرمایا:
’’جس کو آسمان نے سیراب کیا ہو اس میں دسواں حصہ زکاۃ ہے اور جس کو آلات کے ذریعہ سینچا گیا ہو اس میں بیسواں حصہ۔‘‘(صحیح بخاری بروایت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ )
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب