السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص پردیس میں ہے اور وہاں اس کے پیسے چوری ہو گئے کیا ایسے شخص کو زکاۃ دی جا سکتی ہے جبکہ موجودہ دور میں مالی معاملات (یعنی ترسیل زر کے ذرائع ) بالکل آسان ہو گئے ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مذکورہ مسئلہ میں ایسا شخص ابن سبیل (مسافر) شمار ہو گا اس لیے اگر وہ اپنی ضرورت کا یا سفر خرچ کے گم یا چوری ہو جانے کا دعوی کرے تو اسے زکاۃ کے مال سے اتنا دیا جا سکتا ہے جس سے وہ اپنے وطن واپس پہنچ سکےبھلے ہی وہ اپنے وطن میں مالدار شمار ہوتا ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب