سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(89) نمازوں کے آخر میں اجتماعی دعا

  • 21594
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-11
  • مشاہدات : 624

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

فرض نمازوں کے بعد ایک مخصوص طریقہ پر اجتماعی ذکرکا کیا حکم ہے جیسا کہ بعض لوگ کرتے ہیں؟ اور کیا بلند آواز سے ذکر کرنا مسنون ہے یا آہستہ سے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پنجوقتہ نمازوں اور نماز جمعہ سے سلام پھیرنے کے بعد بلند آواز سے ذکر کرنا مسنون ہے جیسا کہ صحیحین میں عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے مروی ہے کہ عہد نبوی میں لوگ فرض نماز سے سلام پھیرنے کے بعد بلند آواز سے ذکر کرتے تھے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کہتے ہیں کہ میں لوگوں کے ذکر کی آواز سن کر یہ جان لیتا تھا کہ نماز ختم ہو چکی ہے۔

رہا اجتماعی طور پر اس طریقہ سے ذکر کرنا کہ شروع سے آخر تک ہر شخص اپنی آواز دوسرے کی آواز سے ملا کر رٹ لگائے تو اس کی کوئی اصل نہیں بلکہ یہ کام بدعت ہے مشروع یہ ہے کہ سب لوگ اللہ کا ذکر کریں مگر شروع میں یا آخر میں آواز کو ملانے کا قصد نہ ہو۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:152

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ