سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(85) سفر میں قصر کے ساتھ سنت مؤکدہ پڑھنا

  • 21590
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-11
  • مشاہدات : 1310

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سفر میں قصر کرتے وقت سنن موکدہ پڑھی جائیں یا نہ پڑھی جائیں اس سلسلہ میں لوگوں کی رائیں مختلف ہیں بعض کا کہنا ہے کہ ان کا پڑھنا مستحب ہے جب کہ بعض کی رائے ہے کہ جب فرض نماز کم کر دی گئی تو اب انہیں پڑھنے کی کوئی ضرورت نہیں اس سلسلہ میں اور اسی طرح مطلق نفل نماز جیسے نماز تہجد کے سلسلہ میں آپ کی کیا رائے ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسافر کے لیے سنت یہ ہے کہ وہ ظہر مغرب اور عشاء کی سنتیں چھوڑ دے لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم  کی اقتدا میں فجر کی سنت پڑھے۔

اسی طرح سفر میں تہجد اور وتر بھی اس کے لیے مشروع ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  ایسا کرتے تھے اور یہی حکم تمام مطلق اور سبب والی نفل نمازوں کا بھی ہے۔جیسے چاشت کی نماز تحیۃ الوضو اور نماز کسوف وغیرہ اسی طرح سجدہ تلاوت اور جب مسجد میں نماز یا کسی اور غرض سے داخل ہو تو تحیۃ المسجد بھی مشروع ہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:146

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ