سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(83) مسافر کے پیچھے مقیم کی نماز

  • 21588
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 895

سوال

(83) مسافر کے پیچھے مقیم کی نماز

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسافر کے پیچھے مقیم کی نماز اور مقیم کے پیچھے مسافر کی نماز کا کیا حکم ہے؟اور کیا مسافر کے لیے ایسی حالت میں قصر کرنا درست ہے خواہ وہ امام ہو یا مقتدی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مقیم کے پیچھے مسافر کی نماز ہو یا مسافر کے پیچھے مقیم کی نماز دونوں صورتوں میں کوئی حرج نہیں۔ لیکن اگر مسافر مقتدی اور مقیم امام ہو تو مسافر کو امام کی اقتدا میں پوری نماز پڑھنا ضروری ہے جیسا کہ مسند امام احمد اور صحیح مسلم میں عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے مروی ہے کہ ان سے مقیم کے پیچھے مسافر کی چار رکعت نماز کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے جواب دیا کہ یہی سنت ہے۔

اگر مقیم مقتدی اور مسافر امام ہوتو ایسی صورت میں مسافر چار رکعت والی نمازیں قصر کرے اور مقیم سلام پھیرنے کے بعد اپنی باقی نماز پوری کرے گا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:144

محدث فتویٰ

تبصرے