سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(77) نماز كا وقت شروع ہونے کے بعد سفر پر نکلنا اور جمع و قصر کرنا

  • 21582
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 727

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص ابھی شہر ہی میں ہے کہ نماز کا وقت ہو گیاپھر وہ نماز ادا کئے بغیر سفر کے لیے نکل پڑا تو کیا اس کے لیے قصر اور جمع کرنا درست ہے یا نہیں؟

ایسے ہی ایک شخص نے ظہر و عصر کی نمازیں سفر میں قصر اور جمع کے ساتھ پڑھ لیں پھر وہ عصر کے وقت ہی میں شہر پہنچ گیا تو کیا اس کا یہ فعل درست ہے۔جبکہ قصر اور جمع کرتے وقت اسے یہ معلوم تھا کہ وہ دوسری نماز کے وقت میں شہر پہنچ جائے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کوئی شخص ابھی شہر ہی میں ہے کہ نماز کا وقت ہو گیا اور نماز پڑھے بغیر کوچ کر دیا تو علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق شہر کی آبادی سے الگ ہونے کے بعد اس کے لیے قصر کرنا مشروع ہے اور یہی جمہور کا قول ہے:

’’اسی طرح جس نے سفر میں دو نمازیں قصر اور جمع کے ساتھ پڑھ لیں پھر وہ دوسری نماز کا وقت ہونے سے پہلے یا اس کے وقت ہی میں شہر پہنچ گیا تو اب اسے دوبارہ نماز پڑھنا ضروری نہیں کیونکہ وہ شرعی طریقہ پر نماز ادا کر چکا ہے اور اگر لوگوں کے ساتھ دوبارہ نماز پڑھ لی تو یہ اس کے لیے نفل ہو جائے گی۔ ‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:139

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ