سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(69) امام کا بھول کے بے وضوء جماعت کروانا

  • 21574
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 660

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کسی امام نے لوگوں کو بھول کر بے وضو نماز پڑھا دی اور اسے نماز کے دوران یا سلام پھیرنے کے بعد لوگوں کے منتشر ہونے سے پہلے یا لوگوں کے منتشر ہو جانے کے بعد یاد آیا تو ان مذکورہ حالات میں اس نماز کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر اسے پھیرنے کے بعد یاد آیا خواہ لوگ موجود ہوں یا منتشر ہو گئے تو لوگوں کی نماز صحیح ہو جائے گی لیکن امام کو اپنی نماز دہرانا ہو گی۔

اور اگر اسے نماز کے دوران ہی یاد آگیا تو ایسی حالت میں علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق وہ کسی کو آگے بڑھا دے جو انہیں باقی نماز پڑھائے جیسا کہ عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کو جب نیزہ مارا گیا تو انھوں نے عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کو آگے بڑھا دیا چنانچہ انھوں نے لوگوں کو نماز پڑھائی اور نماز کا اعادہ نہیں کیا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:132

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ