السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دیکھا جاتا ہے کہ بعض لوگ نماز فجر کی اقامت ہو جانے کے بعد مسجد آتے ہیں تو پہلے فجر کی دو رکعت سنت پڑھتے ہیں پھر جماعت میں شامل ہوتے ہیں تو اس کا کیا حکم ہے؟ اور کیا فجر کی چھوٹی ہوئی سنت نماز فجر کے فوراً بعد پڑھنا افضل ہے یا طلوع آفتاب کا انتظار کر لینے کے بعد؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو شخص اقامت ہو جانے کے بعد مسجد میں آئے اس کے لیے کوئی سنت یا تحیۃ المسجد وغیرہ پڑھنا جائز نہیں بلکہ اس پر واجب ہے کہ وہ امام کے ساتھ نماز میں شامل ہو جائے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
’’جب نماز کی اقامت ہو جائے تو اب اس فرض نماز کے علاوہ کوئی دوسری نماز نہیں۔‘‘(صحیح مسلم)
اور یہ حدیث نماز فجر ہی نہیں بلکہ تمام نمازوں کو شامل ہے۔ فجر کی چھوٹی ہوئی سنت فرض نماز کے فوراً بعد یا طلوع آفتاب کے بعد دونوں طرح پڑھی جا سکتی ہے مگر بہتر یہ ہے کہ طلوع آفتاب کے بعد پڑھی جائے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے دونوں صورتیں ثابت ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب