السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نماز کے دوران امام کا وضو ٹوٹ جائے تو وہ کیا کرے؟ کیا وہ کسی کو اپنا قائم مقام بنادے جو لوگوں کی نماز مکمل کرائے؟ یا سب کی نماز باطل ہو جائے گی اور وہ از سر نو کسی کو نماز پڑھانے کا حکم دے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسی صورت میں امام کے لیے مشروع یہ ہے کہ وہ کسی کو اپنا قائم مقام بنادے جو لوگوں کی نماز مکمل کرائے جیسا کہ عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کیا جب نماز کی حالت میں انہیں نیزہ مارا گیا تو انھوں نے عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنا قائم مقام بنادیا اور انھوں نے لوگوں کی نماز مکمل کرائی اگر امام کسی کوآگے نہ بڑھاسکے تو لوگوں میں سے کسی کو خودآگے بڑھ کر باقی نماز پڑھا دینی چاہیے اور اگر لوگوں نے نئے سرے سے نماز پڑھ لی تب بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ اس مسئلہ میں اہل علم کا اختلاف ہے لیکن راجح یہی ہے کہ امام کسی کو آگے بڑھا دے جیسا کہ ابھی ہم نے عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا فعل ذکر کیا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب