السلام عليكم ورحمة الله وبركاته اگر ایک عام شخص صحیح بخاری اور صحیح مسلم کے علاوہ دیگر کتب احادیث میں احادیث پڑھ کر عمل کرتا رہتا ہے لیکن وہ حدیث ضعیف ہو تو کیا اس کا یہ عمل باطل ہو جائے گا اور قیامت کے دن اس کو سزا ملے گی؟ ازراہ کرم تفصیلی جواب سے مطلع فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! اہل علم کے مابین ضعیف حدیث پر عمل کرنے کے بارے میں اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔ جمہور اہل علم کے نزدیک فضائل اعمال سے متعلق ضعیف احادیث پر تین شرائط کی بنیاد پر عمل کیا جا سکتا ہے۔ ان کی وضاحت کرتے ہوئے حافظ ابن حجر لکھتے ہیں:
’’ إن الله تجاوز عن أمتي الخطأ والنسيان وما استكرهوا عليه ‘‘ اللہ تعالی نے میری امت سے غلطی سے، بھول کر، یا مجبور ہو کر کیے گئے اعمال سے در گزر کر لیا ہے۔ هذا ما عندي والله اعلم بالصواب فتوی کمیٹیمحدث فتویٰ |