السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اس دور میں نفاق اور منافقین کاکافی زور وشور ہے،نیز اسلام اورمسلمانوں کی مخالفت میں ان کے متعدد وسائل ہیں،اس لیے بہتر ہوگا کہ آپ مسلمانوں کو آگاہ کرتے ہوئے منافقین کے اوصاف،نفاق کے اقسام،اور اس کے خطرات پر روشنی ڈالدیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نفاق کے خطرات زبردست،اور منافقین کی شرارتیں بے شمار ہیں،جیساکہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مقدس کتاب میں سورہ بقرہ وغیرہ میں،اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے احادیث میں ان کے اوصاف وضاحت کے ساتھ بیان فرمائے ہیں،چنانچہ ان کے اوصاف کے متعلق اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے:
﴿وَمِنَ النّاسِ مَن يَقولُ ءامَنّا بِاللَّهِ وَبِاليَومِ الءاخِرِ وَما هُم بِمُؤمِنينَ ﴿٨﴾ يُخـٰدِعونَ اللَّهَ وَالَّذينَ ءامَنوا وَما يَخدَعونَ إِلّا أَنفُسَهُم وَما يَشعُرونَ ﴿٩﴾ فى قُلوبِهِم مَرَضٌ فَزادَهُمُ اللَّهُ مَرَضًا وَلَهُم عَذابٌ أَليمٌ بِما كانوا يَكذِبونَ ﴿١٠﴾... سورة البقرة
’’بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہم اللہ تعالیٰ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتے ہیں، لیکن درحقیقت وه ایمان والے نہیں ہیں (8) وه اللہ تعالیٰ کو اور ایمان والوں کو دھوکا دیتے ہیں، لیکن دراصل وه خود اپنے آپ کو دھوکا دے رہے ہیں، مگر سمجھتے نہیں (9) ان کے دلوں میں بیماری تھی اللہ تعالیٰ نے انہیں بیماری میں مزید بڑھا دیا اور ان کے جھوٹ کی وجہ سے ان کے لئے دردناک عذاب ہے۔‘‘
اور فرمایا:
﴿إِنَّ المُنـٰفِقينَ يُخـٰدِعونَ اللَّهَ وَهُوَ خـٰدِعُهُم وَإِذا قاموا إِلَى الصَّلوٰةِ قاموا كُسالىٰ يُراءونَ النّاسَ وَلا يَذكُرونَ اللَّهَ إِلّا قَليلًا ﴿١٤٢﴾ مُذَبذَبينَ بَينَ ذٰلِكَ لا إِلىٰ هـٰؤُلاءِ وَلا إِلىٰ هـٰؤُلاءِ وَمَن يُضلِلِ اللَّهُ فَلَن تَجِدَ لَهُ سَبيلًا ﴿١٤٣﴾... سورةالنساء
’’بے شک منافق اللہ سے چالبازیاں کر رہے ہیں اور وه انہیں اس چالبازی کا بدلہ دینے والا ہے اور جب نماز کو کھڑے ہوتے ہیں تو بڑی کاہلی کی حالت میں کھڑے ہوتے ہیں صرف لوگوں کو دکھاتے ہیں، اور یاد الٰہی تو یوں ہی سی برائے نام کرتے ہیں (142) وه درمیان میں ہی معلق ڈگمگا رہے ہیں، نہ پورے ان کی طرف نہ صحیح طور پر ان کی طرف اور جسے اللہ تعالیٰ گمراہی میں ڈال دے تو تو اس کے لئے کوئی راه نہ پائے گا۔‘‘
اسی طرح سورہ توبہ وغیرہ میں بھی اللہ تعالیٰ نے ان کے بعض دیگر اوصاف کا تذکرہ کیاہے۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ منافقین زبان سے تو اسلام کا دعویٰ کرتے ہیں، مگر اخلاق وکردار سے اس کی مخالفت کرتے اور مسلمانوں کو نقصان پہنچاتے ہیں،جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے مذکورہ بالاآیتوں میں اور دیگر آیات میں بیان کیا ہے۔
نفاق کی دو قسمیں ہیں:اعتقادی اور عملی'منافقین کے جن اوصاف کا ذکر اللہ تعالیٰ نے سورہ بقرہ اور سورہ نساء میں کیا ہے وہ نفاق اعتقادی ہے،اور ایسے منافقین کا کفر یہودونصاریٰ اور بت پرستوں کے کفر سے زیادہ سنگین ہے،کیونکہ یہ انتہائی خطرناک ہیں،اور ان کا معاملہ اکثر لوگوں پر مخفی ہوتا ہے،اور ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے خبر دی ہے کہ یہ قیامت کے دن جہنم کے سب سے نچلے حصہ میں ہوں گے۔
رہا نفاق عملی،تو اس کی صورت یہ ہے کہ اللہ پر،اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر اورآخرت کے دن پر ایمان رکھتے ہوئے منافقوں کے بعض ظاہری اوصاف اپنا لیے جائیں،جیسے جھوٹ،خیانت اور نماز باجماعت سے کاہلی وغیرہ۔
منافقین کے بعض اوصاف سے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد ہے:
’’منافق کی تین علامتیں ہیں:جب بات کرے تو جھوٹ بولے،وعدہ کرے تو خلاف کرے اور اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرے۔‘‘
اورفرمایا:
’’منافقوں پر سب سے گراں عشاء اور فجر کی نمازیں ہیں اوراگر انہیں ان کے ثواب کا پتہ چل جائے تو یہ ان نمازوں میں ضرور حاضر ہوں گے،چاہے سرین کے بل گھسیٹ کرہی کیوں نہ آنا پڑے۔‘‘
اس باب میں اور بھی بہت سی آیات واحادیث وارد ہیں۔
لہذا ہرمومن مرد اور عورت پر واجب ہے کہ وہ ان کے صفات سے مکمل پرہیز کریں،اس سلسلے میں منافقوں کے اوصاف سے متعلق قرآنی آیات اور احادیث صحیحہ میں غوروفکر کرنے سے کافی مدد ملے گی۔
ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اور تمام مسلمانوں کو دین سمجھنے،اس پر ثابت قدم رہنے،شریعت کے خلاف ہرچیز سے دور رہنے،اور اخلاق وافعال میں دشمنوں کی مشابہت سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے،بے شک وہ توفیق دینے والا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب