السلام عليكم ورحمة الله وبركاته بعض لوگ ہمارے محلہ کی مسجد میں نماز مغرب کے بعد اکٹھے بیٹھ کر بتیاں (روشنی) بجھا کر بلند آواز سے ذکر ’’اللہ ہو‘‘ وغیرہ مخصوص طریقہ سے کرتے ہیں یعنی ذکر کے ساتھ جھولتے ہیں اور آخر میں ٹکیاں وغیرہ بھی تقسیم کرتے ہیں ؟ عصمت خاں چھچھر والی گوجرانوالہ 3 جولائی1986 الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! مذکور بالا سوال میں بیان کیے ہوئے طریقہ وکیفیت سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنا نہ قرآن مجید سے ثابت ہے اور نہ ہی رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی سنت وحدیث سے لہٰذا اس طریقہ وکیفیت کے ساتھ ذکر کرنا درست نہیں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا جو ہمارے اس امر میں ایسی چیز نکالے جو اس سے نہ ہو تو وہ ردّ ہے 1۔ صحیح مسلم کی ایک روایت میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا جو کوئی ایسا عمل کرے جس پر ہمارا امر نہ ہو تو وہ ردّ ہے ۔ ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب
1صحیح بخاری ص ۳۷۱ ج۱ ۔ صحیح مسلم ص۷۷ ج۲2حوالہ مذکور3[اعراف ۲۰۵ پ۹] 4[ابوداؤد۔ المجلد الاوّل۔کتاب الصلوٰۃ۔باب التسبیح بالحصی]
قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائلجلد 01 ص 492محدث فتویٰ |