ایام تشریق (ذی الحجہ کی گیارہ،بارہ اور تیرہ تاریخیں )میں منیٰ کے باہر رات گزارنے کا کیا حکم ہے چاہے تو قصداً ایسا کرے یا منیٰ میں جگہ نہ ملنے کی وجہ سے؟ اور منیٰ سے واپسی کب ہو گی؟
صحیح قول یہ ہے کہ گیارہ اور بارہ کی راتیں منیٰ میں گزارنی واجب ہے اہل تحقیق علماء کرام نے اسی رائے کو ترجیح دی ہے اور یہ حکم مردوں اور عورتوں سب کے لیے ہے۔ اگر منیٰ میں جگہ نہ ملے تو وجوب ساقط ہو جاتا ہے اور کوئی جرمانہ عائد نہیں ہوتا۔ ہاں اگر کوئی شخص بغیر عذر منیٰ میں رات نہ گزارے تو اس پر دم واجب ہو گا۔ بارہویں تاریخ کو زوال کے بعد کنکریاں مارنے کے بعد حاجی منیٰ سے روانہ ہو سکتا ہے،لیکن تیرہویں تاریخ کی کنکریاں مارنے کے لیے منیٰ میں رک جانا افضل ہے۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب