مزدلفہ میں قیام اور رات گزارنے کا کیا حکم ہے اور اس قیام کی مدت کیا ہے؟ حجاج کرام کی وہاں سے واپسی کب شروع ہو گی؟
صحیح رائے یہ ہے کہ مزدلفہ میں رات گزارنی واجب ہے۔ بعض نے اسے رکن بتایا ہے اور بعض نے مستحب لیکن صحیح رائے یہی ہے کہ واجب ہے اور جو وہاں رات گزارے وہ قربانی کرے۔ اور سنت یہ ہے کہ فجر کی نماز اور پوپھٹنے سے پہلے مزدلفہ سے روانہ نہ ہو۔ وہاں سے منیٰ تلبیہ کہتا ہوا روانہ ہو۔فجر کی نماز کے بعد اللہ کا ذکر کرے اور دعائیں مانگے اور پوپھٹنے کے بعد تلبیہ کہتا ہو منیٰ کی طرف روانہ ہو جائے۔
کمزور عورتوں ، مردوں اور بوڑھوں کے لیے مزدلفہ سے آدھی رات کے بعد روانگی جائز ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے لوگوں کو یہ اجازت دی ہے ان کے علاوہ دوسرے طاقت والوں کے لیے سنت یہ ہے کہ مزدلفہ میں قیام کریں فجر کی نماز ادا کریں اور نماز فجر کے بعد اللہ تعالیٰ کا خوب ذکر کریں، پھر طلوع آفتاب سے قبل روانہ ہو جائیں ۔ مزدلفہ میں دونوں ہاتھوں کو اٹھاکر قبلہ رخ ہو کر دعا کرنا سنت ہے جیسا کہ عرفہ میں کیا تھا۔مزدلفہ کا پورا میدان قیام کی جگہ ہے۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب