اگر حالت احرام میں یا نماز کے لیے جاتے ہوئے مذی یا پیشاب کے قطرے ٹپک جائیں تو اس کا کیا حکم ہے؟
ایسی صورت میں ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ جب نماز کا وقت آئے تو وضو کرے لیکن وضو سے پہلے پیشاب یا مذی سے طہارت حاصل کرنے کے لیے استنجاء کرے۔مذی کی صورت میں آلہ تناسل اور دونوں فوطوں کو دھونا ضروری ہے۔ پیشاب کی صورت میں آلہ تناسل کا وہی حصہ دھونا ہوگا جہاں پیشاب لگا ہو ۔ اس کے بعد اگر نماز کا وقت ہو تو وضو کرے اور اگر ابھی نماز کا وقت نہیں ہوا ہے تو وضو کو نماز کے وقت تک مؤخر کر سکتا ہے۔ لیکن یہ سب کچھ صرف وسوسہ نہیں یقین کی بنیاد پر ہونا چاہیے وسوسہ میں نہیں پڑنا چاہیے کیونکہ بعض لوگوں کو صرف وہم ہو جاتا ہے کہ کوئی چیز خارج ہوئی ہے حالانکہ ایسا نہیں ہوتا اس لیے وسوسہ کا عادی نہیں بننا چاہیے اور اگر وسوسہ کا خطرہ ہو تو وضو کے بعد اپنی شرمگاہ کے ارد گرد پانی چھڑک لے تاکہ اگر کہیں وسوسہ ہو بھی تو ذہن میں یہ بات آئے کہ یہ تو پانی کے قطرے ہیں۔ ایسا کرنے سے وسوسہ کے شر سے محفوظ رہ سکتا ہے۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب