سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(99) قیامت کے دن کس نام سے پکارا جائے گا

  • 21439
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-30
  • مشاہدات : 3060

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قیامت کے دن میدان محشر میں کس کے نام سے انسان کو پکارا جائے گا، ماں کے نام سے یا باپ کے نام سے، قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دیں؟ (ام اسامہ: لاہور کینٹ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(الغادر يرفع له لواء يوم القيامه يقال هذه غدرة فلان ابن فلان)

"عہد توڑنے والے کے لئے قیامت کے دن ایک جھنڈا اٹھایا جائے گا اور کہا جائے گا یہ فلاں بن فلاں کی دغا بازی ہے۔"

(صحیح بخاری، کتاب الادب: 6177،6178۔ مسلم، ابوداؤد وغیرھا)

امام بخاری نے اس حدیث پر یوں باب قائم کیا ہے:

(باب يدعى الناس بآبائهم)

"یعنی لوگوں کو ان کے باپوں کے نام سے قیامت کے دن پکارا جائے گا۔"

اس حدیث کے ان الفاظ "فلاں بن فلاں کی دغا بازی ہے۔" سے امام بخاری نے یہ اخذ کیا ہے کہ قیامت والے دن آدمی کو باپ کے نام سے پکارا جائے گا۔

ماں کے نام سے نہیں کیونکہ یہ نہیں فرمایا کہ یہ فلاں بن فلانہ کی دغا بازی ہے۔ امام ابن بطال فرماتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان میں ایسے لوگوں کا رد ہے جو سمجھتے ہیں کہ قیامت والے دن لوگوں کو ان کی ماؤں کے نام سے ہی پکارا جائے گا۔ اس لئے کہ اس میں ان کے باپوں پر پردہ ڈالا جائے گا۔ یہ حدیث ان کے قول کے خلاف ہے۔

(شرح صحیح البخاری 9/335)

اور جو روایات ماؤں کے نام سے پکارنے پر دلالت کرتی ہیں وہ انتہائی ضعیف اور منکر ہیں۔ ملاحظہ ہو (فتح الباری 10/563)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

جلد3۔کتاب الاداب-صفحہ485

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ