سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(74) دوران عدت عورت کا لوگوں کے سامنے آنا

  • 21414
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 1570

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عورت خاوند کی وفات کے بعد عدت کے دوران ایسے لوگوں کے سامنے آ سکتی ہے جو اس کے ایسے رشتہ دار ہوں جو خونی تو نہ ہوں مگر بیوگی سے قبل رشتہ داری کے سبب آنا جانا تھا اور کیا ایسے رشتہ دار اس سے اظہار تعزیت صبر و تحمل کی تلقین وغیرہ کر سکتے ہیں جبکہ بڑھاپا کی عمر میں وہ بیوہ ہوئی اور مذکورہ رشتہ دار سے پردہ بھی نہ کرتی تھی؟ (جمیل۔ لاہور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کو ہر غیر محرم سے پردہ کرنا چاہیے یہ اسلامی آداب کا حصہ ہے۔ صحابیات رضی اللہ عنھن حجاب و پردہ کیا کرتی تھیں۔ صحیح ابن خزیمہ اور مستدرک حاکم میں اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ:

" كنا نغظى وجوهنا من الرجال "

ہم اجنبی و غیر محرم افراد سے اپنے چہروں کو چھپاتی تھیں۔

لہذا جو رشتہ دار عورت کے لئے غیر محرم ہے۔ اس سے اس کو پردہ کرنا چاہیے خواہ عدت میں ہو یا نہ ہو۔ البتہ جو عورت جوانی سے گزر چکی ہو اور اسے بڑھاپے نے آ لیا ہو وہ اگر سر سے چادر وغیرہ اتار دیں تو ان کے لئے جائز ہے بشرطیکہ زیب و زینت کی نمائش کرنے والی نہ ہوں اور اگر وہ چادر اتارنے سے پرہیز کریں تو ان کے حق میں بہتر ہے۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَالقَو‌ٰعِدُ مِنَ النِّساءِ الّـٰتى لا يَرجونَ نِكاحًا فَلَيسَ عَلَيهِنَّ جُناحٌ أَن يَضَعنَ ثِيابَهُنَّ غَيرَ مُتَبَرِّجـٰتٍ بِزينَةٍ وَأَن يَستَعفِفنَ خَيرٌ لَهُنَّ وَاللَّهُ سَميعٌ عَليمٌ ﴿٦٠﴾... سورة النور

"اور جو عورتیں جوانی سے گزر بیٹھی ہوں اور نکاح کی توقع نہ رکھتی ہوں وہ اگر اپنی چادریں اتار دیں تو ان پر کچھ گناہ نہیں بشرطیکہ وہ زیب و زینت کی نمائش کرنے والی نہ ہوں تاہم اگر وہ (چادر اتارنے سے) پرہیز ہی کریں تو یہی بات ان کے حق میں بہتر ہے اور اللہ سننے والا، جاننے والا ہے۔"

اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے ایسی عورتوں کو جو بڑی عمر کی ہوں اور ان کی جنسی خواہشات ختم ہو چکی ہوں حجاب کی رخصت دے دی ہے اور ساتھ یہ شرط بھی عائد کر دی ہے کہ وہ زیب و زینت کا اظہار کرنے والی نہ ہوں۔

لہذا اگر عورت جوان ہو تو اس کو حجاب شرعی کی رخصت نہیں ہے وہ پردہ میں رہ کر بات کرے گی۔ اور تعزیت کرنے والوں سے گفتگو کرتے وقت حجاب شرعی کا لحاظ ضرور رکھے گی اور عمر رسیدہ عورت سے تعزیت کرتے وقت یہ پابندی اگر نہ ہو تو کوئی قباحت نہیں ہے۔ البتہ اس کے حق میں بھی بہتر صورت یہی ہے کہ وہ اپنی چادر نہ اتارے۔

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

جلد3۔کتاب الطلاق-صفحہ381

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ