معاشرے میں یہ رواج عام ہے کہ نوجوان لڑکیوں کو گھروں میں بٹھائے رکھتے ہیں اور ان کی شادیاں نہیں کرتے اور اس کی وجہ اکثر یہ ہوتی ہے کہ برادری میں مناسب رشتہ نہیں ملتا۔ یا بعض لوگوں نے اپنی لڑکیوں کو سکول ٹیچر لگوا رکھا ہے اور ان کی تنخواہ پر گزارہ کرتے ہیں۔ اس لئے ان کی شادی نہیں کرتے۔ کیا اس طرح اولاد کو بٹھائے رکھنا درست ہے؟
والدین پر لازم ہے کہ وہ اپنی زیر کفالت بچیوں کی شادی کریں اور شادی میں برادری کی قیاد نامناسب ہے اصل تعلق دینی ہے لہذا دیندار رشتے تلاش کر کے نکاح کر دینا چاہیے ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
"تم اپنے مجرد افراد کے نکاح کرو۔"
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جب کوئی آدمی تمہیں منگنی کے لئے کہے جس کے دین اور اخلاق کو تم پسند کرتے ہو تو اس سے شادی کر دو اگر ایسا نہ کرو گے تو زمین میں فتنہ اور بہت فساد ہو گا۔"
معلوم ہوا کہ دینی رشتہ مل جائے تو جلدی شادی کر دینی چاہیے۔ اس لئے والدین پر لازم ہے کہ اپنی بالغ اولاد کے لیے مناسب دینی رشتے تلاش کر کے ان کی شادیاں کریں، غفلت و سستی سے کام نہ لیں۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب