ایک آدمی کی دو بیویاں ہیں ایک کے حقوق صحیح ادا کرتا ہے جب کہ دوسری بیوی کے ساتھ لڑائی جھگڑا رکھتا ہے اور صحیح اخراجات بھی نہیں دیتا اس کا شرعی حکم ذکر کریں؟
جس آدمی کی دو یا دو سے زائد بیویاں ہوں تو اس پر ان کے درمیان نان نفقہ رہائش اور رات بسر کرنے میں عدل کرنا واجب ہے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
"اگر تمہیں ڈر ہو کہ عدل نہیں کر سکو گے تو ایک ہی کافی ہے۔"
معلوم ہوا کہ عورتوں کے درمیان عدل کرنا واجب و ضروری ہے اور جو شخص اپنی ازواج میں عدل سے کام نہیں لیتا اس کے متعلق ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
"جس شخص کی دو بیویاں ہوں وہ ان میں سے ایک کی طرف مائل ہو وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کی جانب مفلوج ہو گی۔"
البتہ اگر دل میں کسی کی محبت زیادہ ہو گی تو یہ ایک فطری عمل ہے اس میں مواخذہ نہیں۔ (واللہ اعلم)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب