سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(18) جوتے پہن کر نماز

  • 21358
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 623

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اجتماع کے موقع پر دیکھا گیا ہے کہ مجاہدین جوتے پہن کر نماز پڑھتے ہیں کیا ایسا کرنا درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جوتے اگر پاک و صاف ستھرے ہوں ان کے نیچے گندگی نہ ہو تو پھر ان میں نماز پڑھنا درست ہے۔ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:

(إذا جاء أحدكم إلى المسجد فلينظر فإن رأى في نعليه قذرا أو أذى فليمسحه وليصل فيهما)

(ابوداؤد، کتاب الصلوۃ، باب الصلوۃ فی النعل: 65)

"جب بھی تم میں سے کوئی آدمی مسجد کی طرف آئے تو وہ دیکھے اگر اس کے جوتوں میں کوئی گندگی وغیرہ لگی ہو تو اسے صاف کرے اور ان میں نماز پڑھے۔"

شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(خالفوا اليهود فإنهم لا يصلون في نعالهم ولا خفافهم)(ابوداؤد: 652)

"یہودیوں کی مخالفت کرو، وہ اپنے جوتوں اور موزوں میں نماز نہیں پڑھتے"

یہ حکم وجوب کے لئے نہیں کیونکہ عبداللہ بن عمر کی حدیث ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ننگے پاؤں بھی اور جوتوں میں بھی نماز پڑھتے تھے۔ (ابوداؤد: 653)

معلوم ہوا کہ جوتے پہن کر نماز پڑھنا بھی جائز ہے بشرطیکہ جوتوں میں کوئی گندگی وغیرہ نہ لگی ہو۔

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

جلد3۔کتاب الصلوٰۃ-صفحہ93

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ