سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(12) پیشاب کے قطروں کا حکم

  • 21352
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 1097

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کسی شخص کو پیشاب کے قطرے مسلسل آتے رہتے ہیں تو وہ نماز کیسے ادا کرے؟ کیا ایسا شخص امامت کروا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کسی شخص کو مسلسل پیشاب کے قطرے آتے رہتے ہوں تو وہ ہر نماز کے لئے وضوء کر کے نماز پڑھ لے ہر نماز کے لئے وضو کرنا اس کی طہارت ہے لہذا وہ امامت بھی کروا سکتا ہے اس کی نظیر شریعت اسلامیہ میں استحاضہ والی عورت کی ہے۔ جیسا کہ فاطمہ بنت ابی حبیش کے بارے میں ہے کہ انہیں استحاضہ کی حالت تھی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: جب حیض کا خون ہو جو سیاہ ہوتا ہے اور پہچانا جاتا ہے تو نماز سے رک جا اور جب دوسرا ہو تو وضو کر اور نماز ادا کرو وہ تو رگ ہے۔

(ابوداؤد، کتاب الطھارۃ (286) نسائی، کتاب الحیض والاستحاضہ (360)

تو جس طرح مستحاضہ عورت کو خون آتا رہتا ہے تو اس حالت میں اسے حکم ہے کہ وہ وضو کر کے نماز پڑھ لے کیونکہ وضو اس کی طہارت ہے اس طرح سلسل البول کا مریض بھی جب نماز ادا کرنے لگے تو وضو کر لے یہ اس کی طہارت ہے اور نماز ادا کرے اسے ترک نہ کرے۔ واللہ اعلم

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

جلد3۔کتاب الطہارت-صفحہ74

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ