سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(40) میت دفن کرنے کے بعد قبر کے پاس سورۃ البقرۃ پڑھنا؟

  • 21293
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 737

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مجھے ایک۔۔۔دوست نے ایک حدیث میسیج(Message) کی ہے،جس کامفہوم یہ ہے کہ"حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ  فرماتے ہیں کہ میں نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کو فرماتے ہوئے سنا ہے:جب تم میں سے کوئی مرجائے تو اس کو بند نہ رکھو بلکہ قبر کی طرف اسے جلدی لے جاؤ اور چاہیے کہ دفن کے بعد اُس کے سرہانے پڑھا جائے سورہ بقرۃ کااول بقرہ کا آخر پاؤں کی طرف پڑھاجائے۔مشکوٰۃ حدیث نمبر 1625 جلد1"

آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ اس حدیث کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں؟آیایہ حدیث صحیح ہے یا ضعیف؟ (محمد یعقوب مہلو تحصیل فتح جنگ ،ضلع  اٹک)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ روایت مشکوٰۃ کے ہمارے نسخے ہیں بحوالہ شعب الایمان للبیہقی مذکور ہے۔(ج1ص 559 ح1717)

شعب الایمان میں اسکی سند درج ذیل ہے:

"حدثنا أبو شعيب الحراني ، ثنا يحيى بن عبد الله البابلتي ، ثنا أيوب بن نهيك ، قال : سمعت عطاء بن أبي رباح ، يقول : سمعت ابن عمر ، يقول : سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول....."

(ح 9294 نسخہ جدیدہ محققہ،8854)

یہ  روایت ابوشعیب کی سند کے ساتھ المعجم الکبیر للطبرانی (11/444 ح13613) اور القراءۃ عند القبور للخلال(ح2) میں بھی مذکور ہے۔

اس سند میں دوراوی مجروح ہیں:

1۔یحییٰ بن عبداللہ بن الضحاک البابلتی کے بارے میں حافظ ابن حجر العسقلانی  رحمۃ اللہ علیہ  نے فرمایا:"ضعیف" (تقریب التہذیب:7585)

بیہقی رحمۃ اللہ علیہ  نےفرمایا:"ضعیف"(السنن الکبریٰ 4/295)

حافظ ذہبی  رحمۃ اللہ علیہ  نےفرمایا:"واہِ"یعنی ضعیف ہے"(المغنی فی الضعفاء ،2/521 ت7003)

ہثیمی رحمۃ اللہ علیہ  نے فرمایا:"وھوضعیف"(مجمع الزوائد 3/44)

ان کے علاوہ متقدمین میں سے ابوحاتم الرازی اور ابن عدی وغیرہما نے بھی اس البابلتی پر جرح کی ہے۔

2۔ایوب بن نہیک الحلبی کے بارے میں ابوحاتم الرازی نے فرمایا:"ھو ضعیف الحدیث"

ابوزرعۃ الرازی نے فرمایا:"ھو منکر الحدیث"(کتاب الجرح والتعدیل 2/259ت 930)

حافظ ابن حجر العسقلانی  رحمۃ اللہ علیہ  نے فرمایا:

"وهو منكر الحديث ليس بقوى . قال أبو زرعة....."(فتح الباری 2/409تحت ح930)

حافظ ذہبی  رحمۃ اللہ علیہ  نے فرمایا:"ترکوہ" یعنی وہ متروک ہے۔

(دیوان الضعفاء 106 ت535 المغنی فی الضعفاء 151ت837)

ہثیمی رحمۃ اللہ علیہ  نے فرمایا:

"وفيه أيوب بن نهيك وهو متروك ضعفه جماعة وذكره ابن حبان في الثقات وقال : يخطئ " (مجمع الزوائد 2:184)

جمہور کی جرح کے بعد ایوب بن نہیک کا کسی کتاب الثقات میں مذکورہ ہوناشاذوغلط ہے اور جمہور کا فیصلہ ہی مقدم ہے۔

اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ آپ کی مسئولہ ر وایت سخت ضعیف ومردود ہے،نیز اس باب میں موقوف روایت بھی عبدالرحمان بن العلاء بن اللجلاج کےمجہول الحال ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے۔(11/اگست 2012ء)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمیہ

جلد3۔نمازِ جنازه سے متعلق مسائل-صفحہ137

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ