السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب گھر میں نئی دلہن آتی ہے تو بعض لوگ اس کی گود میں چھوٹا بچہ بٹھاتےہیں تاکہ اس کی بھی اولاد ہو۔ کیا یہ جائز ہے؟(حاجی نذیر خان ، دامان حضرو )
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ ہندوانہ رسم ہے جس کا اسلام میں کوئی ثبوت نہیں ہے۔
لطیفہ : احمد رضا خان بریلوی نے لکھا ہے۔
"دلہن کو بیاہ کر لائیں تو مستحب ہے کہ اس کے پاؤں دھوکر مکان کے چاروں گوشوں میں چھڑکیں اس سے برکت ہوتی ہے یہ پانی بھی قابل وضو رہنا چاہیے اگر دلہن باوضو یا نابالغہ تھی کہ یہ اور اس کا سابق از قییل اعمال ہیں نہ از نوع عبادات اگرچہ نیت اتباع انہیں قربت کردے ۔واللہ اعلم ۔"(فتاوی رضویہ مع تخریج و ترجمہ عربی عبارات ج3ص595فقرہ :156)
بریلوی کی یہ بات کہ" پاؤں دھوکر مکان کے چاروں گوشوں میں چھڑکیں۔" بالکل بے دلیل اور مردود ہے بلکہ عوامی گپ شپ معلوم ہوتی ہے جسے فتاوی رضویہ میں بطور استدلال درج کر لیا گیا ہے۔ واللہ اعلم)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب