السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:بلا شبہ دل و نگاہ آلود ہو جاتے ہیں جیسا کہ لوہا زنگ آلود ہو جاتا ہے جب اس کو پانی لگے آپ سے عرض کیا گیا:اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! زنگ دور کرنے کا آلہ کیا ہے؟آپ نے فرمایا:کثرت کے ساتھ موت کو یاد کرنا اور قرآن پاک کی تلاوت کرنا(مشکوۃ المصابیح ۔کتاب فضائل القرآن حدیث 2168)اس کی مفصل تخریج درکار ہے۔(محمد محسن سلفی کراچی)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ روایت شعب الایمان للبیہقی (ح2014)میں ہے اور اس کی سند سخت ضعیف ہے۔ ایک سند میں ابو ہشام عبد الرحیم بن ہارون الغسانی الوسطی کذاب ہے اور دوسری میں عبد اللہ بن عبد العزیز بن ابی روادسخت ضعیف ہے۔
حلیۃ الولیاء (8/197) میں غلطی سے ہشام الغسانی چھپ گیا ہے۔
صاحب حلیۃ الاولیاء (ابو نعیم اصبہانی ) نے کہا:
"تفرد به أبو هشام واسمه عبد الرحيم بن هارون الواسطي"
سنن ترمذی (2307وغیرہ)کی ایک حسن روایت ہے کہ:
"عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: ((قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-: أَكْثِرُوا ذِكْرَ هَاذِمِ اللَّذَّاتِ)). يَعْنِي الْمَوْتَ"
یہ روایت درج بالا روایت کی تائید نہیں کرتی اس کے باوجود تنقیح الرواۃ (ج1ص56)میں یہ لکھ دیا گیا ہے کہ:
"ويؤيد هذا حديث ابي هريرة رضي الله عنه عند الترمذي في ذكر الموت باسناد حسن"!!! (شہادت فروری2003ء)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب