السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا محمد بن اسحاق (صاحب مغازی)ضعیف راوی ہے؟ (میں نےسنا ہےکہ آپ اسے ضعیف کہتے ہیں)(ناصر رشید راولپنڈی )
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
محمد بن اسحاق بن یسار اگر سماع کی تصریح کریں تو حسن الحدیث یعنی حسن درجہ کے راوی ہیں۔(دیکھئے الکواکب الدریہ ص42،43، دوسرا نسخہ 59۔60)
بعض لوگ یہ دھوکا دیتے ہیں کہ وہ مغازی و سیر میں تو حسن درجہ کے راوی ہیں۔مگر سنن و احکام میں ضعیف و کذاب ہیں حالانکہ جمہومحدثین نے سنن و احکام میں بھی انھیں حسن الحدیث و صدوق ہی قراردیا ہے۔ مثلاً امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ ،ابو داود رحمۃ اللہ علیہ ،ابن خزیمہ رحمۃ اللہ علیہ ابن حبان رحمۃ اللہ علیہ ، ترمذی رحمۃ اللہ علیہ ، دارقطنیٰ اور بیہقی رحمۃ اللہ علیہ وغیرہم ۔
آپ نے جو سنا ہے کہ میں"اسے ضعیف کہتا ہوں"یہ غلط بلکہ جھوٹ ہے میں تو ابن اسحاق مذکور کو جب سماع کی تصریح کریں حسن الحدیث سمجھتا ہوں)(شہادت مئی2000)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب